احتساب اور شفافیت: اصلاح کی ابتدا خود احتسابی سے

احتساب اور شفافیت: اصلاح کی ابتدا خود احتسابی سے

  1. خود احتسابی کی اہمیت
    اصلاح کا پہلا قدم خود احتسابی ہے، اگر ہر فرد اپنی اصلاح سے آغاز کرے تو معاشرہ نفرت اور انتقام سے محفوظ رہتا ہے۔
  2. آئین شکنی کے بعد قانون کا نعرہ بے اثر
    اقتدار پر قابض افراد جب خود آئین پامال کرتے ہیں تو ان کا قانون کی حکمرانی کا دعویٰ بے معنی ہو جاتا ہے۔
  3. پیغمبروں کا طریقہ: عملی مثال سے اصلاح
    حضرت محمد ﷺ اور دیگر انبیاء نے خود کو مثال بنا کر اصلاح کی، نہ کہ دوسروں پر احکام نافذ کرنے سے۔
  4. احتساب صرف ماضی تک محدود کیوں؟
    پاکستان میں احتساب ہمیشہ ماضی کا ہوتا ہے، حال کا نہیں، جو اس عمل کو بے نتیجہ بنا دیتا ہے۔
  5. ریاستی اداروں کا غیرجانبدار ہونا ضروری
    جب تک احتساب کا عمل سیاسی مفادات سے الگ نہیں ہوگا، اس کی شفافیت اور عوامی اعتماد قائم نہیں ہو سکتا۔

خلاصہ

یہ تحریر اس اصول کی وضاحت کرتی ہے کہ پاکستان میں مؤثر اور شفاف احتساب کا آغاز صرف اسی وقت ممکن ہے جب ریاست، ادارے، اور قیادت سب سے پہلے خود کو احتساب کے لیے پیش کریں۔ محض ماضی کی کوتاہیوں کا حساب کرنے سے نظام درست نہیں ہوگا۔ جب تک سماجی رویے تبدیل نہیں ہوتے اور عوام خود احتساب کو اپنا شعار نہیں بناتے، تب تک اصلاح کی کوئی بھی کوشش دیرپا نتائج نہیں دے سکتی۔ اصل اصلاح وہی ہے جو اندر سے ہو، اور وہی معاشرے میں دیرپا شفافیت اور اعتماد پیدا کر سکتی ہے۔

مکمل آرٹیکل پڑھنے کے لیے مندرجہ زیل لنک پر کلک کریں

https://dunya.com.pk/index.php/author/khursheed-nadeem/2024-08-20/48199/13442385

Leave a Reply