نظام انصاف میں اصلاح اور بہتری: آئینی عدالت کا کردار
- مقدمات کا بیک لاگ
ہر ماہ نمٹائے جانے والے مقدمات سے زیادہ نئے مقدمات دائر ہو رہے ہیں، جس سے نظام انصاف میں عدم توازن پیدا ہو رہا ہے۔ - عدلیہ کی فرسودہ حالت
موجودہ عدلیہ کے طریقہ کار اور انتظامات اب تک جدید نہیں ہو پائے، جس کی وجہ سے مقدمات کی سماعت میں تاخیر ہو رہی ہے۔ - آئینی عدالت کے قیام کی تجویز
آئینی عدالت کے قیام کی تجویز دی جا رہی ہے تاکہ عدلیہ میں اصلاحات لا کر عوامی حقوق کی حفاظت کی جا سکے، مگر اس پر عملی کام ابھی تک نہیں ہوا۔ - بین الاقوامی تجربات
دیگر ممالک میں فاسٹ ٹریک عدالتوں کا کامیاب تجربہ رہا ہے، لیکن پاکستان میں ایسے اقدامات نہیں کیے گئے۔ - ضروری اصلاحات کی کمی
عدلیہ میں بنیادی اصلاحات کی کمی ہے، جس کے باعث انصاف کے نظام میں اسٹرکچرل مسائل برقرار ہیں۔
خلاصہ
پاکستان میں عدالتی نظام کو درپیش مسائل میں مقدمات کا بیک لاگ، فرسودہ عدلیہ کے طریقہ کار، اور آئینی عدالت کی تجویز شامل ہیں، جو ابھی تک عملی شکل نہیں لے سکی۔ دیگر ممالک نے فاسٹ ٹریک عدالتوں کا کامیاب تجربہ کیا ہے، لیکن پاکستان میں اس قسم کے اقدامات نہیں کیے گئے ہیں۔ عدلیہ کی اصلاحات کا مقصد انصاف کی فراہمی میں تاخیر کو کم کرنا اور غیر ضروری قانونی چارہ جوئی کو ختم کرنا ہے۔ تاہم، موجودہ نظام میں بنیادی تبدیلیاں لانے کے لیے کوئی قابل عمل قدم نہیں اٹھایا گیا۔
مکمل آرٹیکل پڑھنے کے لیے مندرجہ ذیل لنک پر کلک کریں