آزاد خارجہ پالیسی اور قومی خودمختاری کا دفاع

آزاد خارجہ پالیسی اور قومی خودمختاری کا دفاع

  1. ایران سے واقعہ اور مؤثر ردعمل
    پاکستان نے ایران کے حملے کا فوری اور بھرپور سفارتی جواب دے کر خودمختاری کا واضح پیغام دیا۔
  2. قومی مفاد میں عالمی تعلقات
    پاکستان عالمی سازشوں کے خلاف کھڑا رہا ہے اور ہمیشہ قومی مفاد کو مقدم رکھا ہے، چاہے کشمیر ہو یا فلسطین۔
  3. قرضوں کے باوجود خودداری
    قرضوں کی مجبوری کے باوجود پاکستان نے اپنی ایٹمی طاقت سے امت مسلمہ میں خودمختاری کی مثال قائم کی۔
  4. سفارتی نظام کی بہتری کی ضرورت
    تارکین وطن کی توقعات کے مطابق سفارتخانوں کو مؤثر بنانا، قومی وقار کی بحالی کا اہم پہلو ہے۔
  5. مستقبل کی حکومتوں سے توقعات
    نئی حکومت سے عوام کو امید ہے کہ وہ خارجہ پالیسی کو آزاد اور باوقار بنانے میں اہم کردار ادا کرے گی۔

خلاصہ:
پاکستان ہمیشہ آزاد خارجہ پالیسی کا حامی رہا ہے اور مشکل ترین حالات میں بھی قومی مفاد پر سمجھوتہ نہیں کیا۔ چاہے ایران کا حالیہ واقعہ ہو یا کشمیر اور فلسطین پر دوٹوک مؤقف، پاکستان نے ثابت کیا کہ وہ کسی عالمی دباؤ کو خاطر میں نہیں لاتا۔ اب وقت آ گیا ہے کہ سفارتی اداروں کو مؤثر بنایا جائے، اور دنیا بھر میں پاکستان کے وقار کو بحال کیا جائے۔ عوام نئی حکومت سے امید رکھتے ہیں کہ وہ آزاد خارجہ پالیسی کو مزید مستحکم بنائے گی۔

مکمل آرٹیکل پڑھنے کے لیے مندرجہ زیل لنک پر کلک کریں

https://jang.com.pk/news/1312377

Leave a Reply