بدلتی خارجہ پالیسی اور پاکستان کی عالمی سطح پر ابھرتی اہمیت
- خودمختار خارجہ پالیسی کا آغاز
2001 کے بعد دہشت گردی کے خلاف کامیاب جنگ نے پاکستان کو بیرونی دباؤ سے نکال کر اپنی خارجہ پالیسی خود بنانے کی ہمت دی۔ - بارڈر مینجمنٹ اور قومی خودمختاری
پاک افغان اور پاک ایران سرحد پر باڑ لگانے جیسے خودمختار فیصلوں نے سلامتی کے ساتھ ساتھ سفارتی خوداعتمادی کو بھی فروغ دیا۔ - معاشی استحکام کی بنیاد
سی پیک کی تیز رفتاری، عالمی سرمایہ کاروں کا اعتماد، اور کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں کمی نے پاکستان کی معیشت کو نئی طاقت دی۔ - بین الاقوامی سطح پر کشمیر کا مؤثر اجاگر ہونا
اقوام متحدہ میں کشمیر کا بھرپور مقدمہ پیش کرنا پاکستان کی فعال سفارتکاری کی نمایاں کامیابی ہے۔ - عالمی سطح پر پاکستان کی ساکھ میں اضافہ
کرونا سے نمٹنے کی حکمت عملی، کھیلوں کی بحالی، اور روس کے ساتھ فوجی مشقوں نے پاکستان کو مستحکم ریاست کے طور پر منوایا۔
خلاصہ:
پاکستان کی خارجہ پالیسی میں گزشتہ دو دہائیوں کے دوران نمایاں تبدیلی آئی ہے، جو اب عالمی دباؤ کے بجائے قومی مفادات کے گرد گھومتی ہے۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں فتح، خودمختار بارڈر پالیسی، اور معاشی بحالی نے پاکستان کو بین الاقوامی سطح پر ایک قابلِ احترام اور خودمختار ریاست کے طور پر پیش کیا ہے۔ سی پیک، کشمیر کا مؤثر اجاگر ہونا، اور عالمی سطح پر پاکستان کے مؤقف کو پذیرائی ملنا اسی متحرک خارجہ پالیسی کا نتیجہ ہے۔ اب پاکستان روایتی محتاج خارجہ پالیسی سے نکل کر اپنے قومی مفاد کو اولین ترجیح دے رہا ہے۔
مکمل آرٹیکل پڑھنے کے لیے مندرجہ زیل لنک پر کلک کریں