نظام انصاف میں اصلاح اور بہتری: عدالتی ساکھ کی بحالی اور عوامی اعتماد کا حصول

نظام انصاف میں اصلاح اور بہتری: عدالتی ساکھ کی بحالی اور عوامی اعتماد کا حصول

  1. انصاف سے ترقی
    سکون، اعتماد اور خوشحالی صرف انصاف سے ممکن ہے، ورنہ معاشرہ انتشار کا شکار رہتا ہے۔
  2. عالمی رینکنگ میں تنزلی
    پاکستان کا عدالتی نظام دنیا میں نچلی سطح پر ہے، جو فوری اصلاحات کا متقاضی ہے۔
  3. مقدمات کا التوا
    سالوں تک فیصلوں میں تاخیر عدالتی نظام کی ناکامی کو ظاہر کرتی ہے۔
  4. ماضی کی غلطیاں
    عدلیہ کی پرانی کوتاہیوں کو تسلیم کرنا مثبت قدم ہے، مگر عملی اصلاحات بھی ضروری ہیں۔
  5. اعتماد کی بحالی
    غیر جانبدار اور شفاف عدلیہ ہی عوام کا اعتماد واپس لا سکتی ہے۔

خلاصہ

پاکستان کا عدالتی نظام گہرے بحران کا شکار ہے جہاں انصاف کا حصول ایک خواب بنتا جا رہا ہے۔ عدلیہ کی عالمی رینکنگ، تاخیر سے فیصلے، اور مہنگی قانونی کارروائیاں عوام میں بے چینی پیدا کرتی ہیں۔ ماضی کی عدالتی کوتاہیوں کو تسلیم کرنا خوش آئند ہے، مگر اس سے اعتماد مکمل طور پر بحال نہیں ہو سکتا۔ سیاسی اثرورسوخ اور دباؤ پر دیے گئے فیصلے عدلیہ کی غیرجانبداری پر سوالیہ نشان ہیں۔ بے گناہ افراد کی سزائیں اور بعد میں انکشافات نے نظام کی شفافیت کو مزید متاثر کیا ہے۔ عوام چاہتے ہیں کہ عدلیہ غیر جانبدار ہو، فیصلے میرٹ پر ہوں، اور انصاف صرف طاقتوروں کے لیے نہ ہو۔ اگر عدالتی اصلاحات مخلص نیت سے کی جائیں تو اعتماد بحال اور معاشرہ مضبوط ہو سکتا ہے۔

مکمل آرٹیکل پڑھنے کے لیے مندرجہ ذیل لنک پر کلک کریں

https://www.nawaiwaqt.com.pk/13-Mar-2024/1772098

Leave a Reply