باوقار خارجہ پالیسی اور بدلتے عالمی چیلنجز
اہم نکات:
- آزاد خارجہ پالیسی کی ضرورت
پاکستان کو اپنی خارجہ پالیسی کو خودمختار اور قومی مفادات پر مبنی بنانا ہوگا، نہ کہ عالمی دباؤ کے تحت۔ - امریکا اور خطے کی سیاست
ٹرمپ حکومت کے ممکنہ اثرات، افغانستان و بھارت کی طرف جھکاؤ اور پاکستان مخالف عناصر کا بڑھتا کردار محتاط سفارتکاری کا تقاضا کرتا ہے۔ - افغانستان سے تعلقات کا نیا موڑ
افغانستان کے ساتھ پاکستان کے تعلقات میں کشیدگی بڑھ رہی ہے، جسے سفارتی حکمت عملی سے قابو پانے کی ضرورت ہے۔ - اسلامی ممالک سے تعاون
سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات جیسے قریبی دوست ممالک سے تعاون بڑھا کر خطے میں پاکستان کی پوزیشن مضبوط کی جا سکتی ہے۔ - سیاسی استحکام اور قیادت
کمزور سیاسی قیادت اور غیر تسلسل نے پاکستان کی پوزیشن کو کمزور کیا، مستحکم سیاسی نظام خارجہ پالیسی کو طاقت دے سکتا ہے۔
خلاصہ:
پاکستان کو بدلتے عالمی منظرنامے میں ایک آزاد، باوقار اور فعال خارجہ پالیسی اپنانے کی ضرورت ہے۔ ٹرمپ جیسے رہنماؤں کے اقدامات، افغانستان کے ساتھ سرحدی تناؤ اور بھارت کی پراپیگنڈہ مہمات، پاکستان کی عالمی پوزیشن کو متاثر کر سکتی ہیں۔ ایسے میں اسلامی ممالک سے بہتر تعلقات، علاقائی امن کے لیے تجارت کا فروغ، اور مضبوط سیاسی قیادت ناگزیر ہے۔ امریکا کی جانب سے ماضی میں استحصال کے تجربے کو مدنظر رکھتے ہوئے پاکستان کو اب ایک ایسے مؤقف پر ڈٹ جانا ہوگا جو قومی خودداری، معاشی طاقت اور علاقائی توازن کی ضمانت دے۔ پاکستان کی بقا اور عزت اسی میں ہے کہ وہ اپنی سمت خود متعین کرے۔
مکمل آرٹیکل پڑھنے کے لیے مندرجہ زیل لنک پر کلک کریں
https://www.express.pk/story/2742362/kharja-policy-aur-challenges-2742362